۱۶ آبان ۱۴۰۳ |۴ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 6, 2024
تظاهرات حامیان فلسطین در لندن

حوزہ/ برطانیہ کی دس اہم غیر سرکاری تنظیموں نے ایک بیان میں فلسطین ایکشن گروپ کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اس گروپ کے کچھ کارکنان کی گرفتاری اور ان پر دباؤ ڈالنے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، برطانیہ کی دس اہم غیر سرکاری تنظیموں نے ایک بیان میں فلسطین ایکشن گروپ کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اس گروپ کے کچھ کارکنان کی گرفتاری اور ان پر دباؤ ڈالنے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔

برطانیہ کے دس غیر سرکاری ادارے کہ جن میں کیج انٹرنیشنل اور بلیک لائیوز میٹر شامل ہیں، انہوں نے منگل کے روز ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے فلسطین ایکشن گروپ کی حمایت کا اعلان کیا۔ فلسطین ایکشن گروپ نے اسرائیل کو ہتھیار بھیجنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے البیت سسٹمز کے کارخانوں اور دفاتر کے سامنے مظاہرے کیے، جس پر برطانوی حکومت نے اس پر دباؤ ڈالنا اور اس کی سرکوبی شروع کر دی۔

ان غیر سرکاری تنظیموں کے مشترکہ بیان میں فلسطین ایکشن گروپ کی کامیابیوں کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق، اس گروپ نے گذشتہ سال اسرائیل کے حامی ادارے البیت سسٹمز کو کروڑوں پاؤنڈ کا نقصان پہنچایا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ "کوئی بھی ایسا اقدام جو نسل کشی میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی سپلائی چین کو متاثر کرے، اخلاقی طور پر درست اور حمایت کے لائق ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جیسے جیسے اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی میں شدت آ رہی ہے، فلسطین ایکشن گروپ نے بھی اپنی سرگرمیوں میں اضافہ کیا ہے۔ اس کے نتیجے میں یہ گروپ صہیونی لابی کی جانب سے مسلسل حملوں کا نشانہ بنا ہے۔ موجودہ دستاویزات کے مطابق، البیت سسٹمز اور اسرائیلی حکومت نے برطانوی پولیس، عدالتی نظام، دفتر استغاثہ اور حکومتی وزراء پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ اس گروپ کو دبانے کے لئے اقدامات کریں اور اس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کریں۔

ان غیر سرکاری تنظیموں نے فلسطین ایکشن گروپ کے سیاسی قیدیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب تک فلسطین ایکشن گروپ کے 16 سیاسی قیدی برطانیہ میں قید ہیں، جن میں سے 11 کی ابھی تک سماعت نہیں ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ، اس گروپ کے کارکنان کو اکثر رات کے وقت پولیس کے چھاپے اور مسلسل ہراسانی کا سامنا ہے۔ ہم اپنی مکمل طاقت کے ساتھ فلسطین ایکشن گروپ کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہر باضمیر انسان سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس گروپ کی حمایت کریں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .